REALISM, METAPHYSICS AND DOGMATISM

Abstract
خدا، ملائیکہ اور قیامت پر ایمان، دینداری کی اساس ہے۔ اور یہ سب اُخروری یا مابعد الطبیعی امور ہیں جِن کی حقیقت کا اعتراف، حقیقت پسندی کے مساوی ہے۔ دین داری میں اِن امور کی یقینی معرفت شرط ہے۔ کیونکہ یقینی معرفت ہی خدا کی اطاعت اور اس کی معصیت سے بچنے کا بنیادی عامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم نے ہر قسم کے کفر و الحاد کے مقابلے میں عالمِ ہستی کے مذکورہ حقائق کے اثبات اور ان کی حقانیّت میں ہر قسم کے شک و تردید کی نفی پر زور دیا ہے۔ دوسری طرف، کفر کی تاریخ، مابعد الطبیعی حقائق کے انکار کی تاریخ ہے اور مابعد الطبیعی حقائق کا انکار، فقط تاریخ کا حصہ نہیں، بلکہ زمانۂ حال کی زندہ تحریک ہے۔ آج دنیا میں حاکم اکثر سیاسی، اقتصادی اور تعلیمی نظاموں کی پشت پر مابعد الطبیعی حقائق کا انکار کارفرما ہے۔ ان تناظر میں دینداری کے اثبات، دفاع اور دینی بنیادوں پر استوار کسی بھی نظام کو پیش کرنے کےلئے مادی حقائق کے ہمراہ، غیر مادی اور مجرد حقائق کا اثبات اور ان کی یقینی معرفت کے حصول کے امکان کا اثبات بھی ضروری ہے۔ مقالہ ہٰذا کی نگارش کا ہدف، مابعد الطبیعی حقائق کے اثبات کے ضمن میں "ریالزم" کا دفاع اور یقینی معرفت کے امکان کے اثبات کے ساتھ ساتھ، دینی فکر کی تعمیرِ نَو ہے۔

Dr. Sheikh M. Hasnain. (2017) ریالزم، مابعد الطبیعت اور یقینی معرفت, Noor-e-Marfat, Volume 08, Issue 2.
  • Views 1015
  • Downloads 163

Article Details

Journal
Volume
Issue
Type
Language
Received At
Accepted At