THE CAUSES OF THE DIFFERENCES IN QURANIC EXEGESIS
Abstract
بیشتر تفسیری اختلافات کا سرچشمہ تین چیزیں ہیں: قرآن کا متن، نزول آیات کا موقع ومحل اور مفسرکی شخصیت۔ قرآن کے متن کے حوالے سے چند معانی والے الفاظ، ظاہری تضادات اور قرائتوں کے اختلاف جیسے امور تفسیر میں اختلافات کا موجب بنتے ہیں، نزول آیات کے عنوان سے اسباب النزول اور معاشی اور معاشرتی حالات اور شرائط جبکہ مفسر کے متعلق اس کے اعتقادات، اس زمانے کے حالات، مطلب کو اخذ کرنے کا طریقہ کار اور حوالہ جات اور مصادر کی وجہ سے تفسیر میں اختلاف پیدا ہوجاتا ہے۔ البتہ مفسرین کے درمیان اختلاف نظر کے لحاظ سے تفاسیر کو چند حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ جن میں سے ایک تفسیری مناہج جو مصادر اور مراجع کی نوع اور قسم کو تسلیم کرنے کے عنوان ہیں۔ دوم، تفسیری مکاتب و مذاہب جو کہ مفسر کے مذہبی اور کلامی نظریات کے لحاظ سے ہوتے ہیں، سوم تفسیری اہداف کہ جو مفسر کے خاص رجحان اور زمانے کے حالات و واقعات کے اثرات پر مشتمل ہوتے ہیں۔ چہارم بیان تفسیر کا اسلوب کہ جس کا تعلق مخاطبین کے لحاظ سے موضوع کی نگارش، طریقہ کار اور انداز گفتگو سے ہوتا ہے۔ اس مقالے میں قرآن مجید کی تفسیر کے سلسلے میں مفسرین کے اختلاف کی وجوہات کو ذکر کیا گیا ہے۔
syed Hasnain Abbas Gardezi. (2017) تفسیری اختلافات کی وجوہات, Noor-e-Marfat, Volume 08, Issue 2.
-
Views
1717 -
Downloads
309