THE CAUSES OF DIVINE PUNISHMENT (AZAB-I-ELAHI)
Abstract
جو قومیں بے یقینی، مایوسی، سرکشی، شکوک وشبہات، غرور و تکبر اور ہوس زر میں مبتلا ہو جاتی ہیں تو پھر مستقل ذلت ورسوائی ان اقوام کا مقدر ٹھہر جاتا ہے، کیونکہ بت پرستی اور دولت پرستی دو علیحدہ طرز فکر نہیں ہیں۔ اللہ تعالی اپنی رحمت خاص سے اپنے بندوں کی چھوٹی چھوٹی لغزشوں کو معاف کرتے رہتے ہیں، لیکن جب اقوام بڑی بڑی غلطیاں مستقل بنیادوں پر کرنے لگیں اور جن غلطیوں کے سبب نظام کائنات میں خلل واقع ہونا شروع ہوجائے تو پھر اس صورت میں اللہ تعالی ٰ کا نظام قاہرانہ حرکت میں آجاتا ہے اور ایسی اقوام کو اللہ تعالی درد ناک عذاب میں مبتلا کرکے انہیں صفحہ ہستی سے ہی مٹا دیتے ہیں۔ لہٰذا کسی بھی قوم پر آنے والے عذاب کا اگر ہم تجزیہ کریں تو یقینی طور پر وہ اقوام بے یقینی، سرکشی، تکبر اور ہوس زر میں مبتلا نظر آئیں گی، جبکہ یہی قبیح عادات ان کے زوال کے بڑے اسباب میں شامل ہیں۔ عذاب الہٰی کے متعلق قرآن مجید نے جو واقعات ذکر کئے ہیں وہ ہمیں اس دنیا کی بے ثباتی کی طرف متوجہ کرتے ہیں اور سابقہ اقوام کی سرگذشت سے عبرت حاصل کرنے کی تاکید کرتے ہیں۔ اس مقالے میں قرآن مجید کی آیات کی روشنی میں قوم عاد، قوم نوح، قوم ثمود، قوم لوط، اصحاب الرس، ایکہ والے اور اصحاب فیل جیسے عناوین کے تحت عذاب الہٰی کے قرآنی فلسفے کی تشریح کی گئی ہے۔ اسی طرح سابقہ اقوام پر ہونے والے عذاب الہٰی کی سائنسی وجوہات بھی بیان کی گئی ہے۔
Dr.Zahra Batool. (2017) عذاب الہیٰ کی وجوہات , Noor-e-Marfat, Volume 08, Issue 2.
-
Views
2465 -
Downloads
310